Mavera Drama with Urdu Subtitles | Ahmed Yesevi (Ahmed Yasawi) History in  Urdu

السلام علیکم،

دوستو کیا حال چال ہیں؟ جیسا کہ آپ سب نے بھی ترکی کے ایک نئے ڈرامہ سیریل  ‘Mavera‘  کا ٹریلر دیکھا ہوگا، اگر نہیں دیکھا تو نیچے اس کا لنک موجود ہے، وہاں سے آپ اسے اردو سبٹائٹل کے ساتھ دیکھ سکتے ہیں. اس ڈرامہ سیریل کا ٹریلر ترکی کے سرکاری چینل TRT پر نشر کیا گیا ہے. یہ ڈرامہ سیریل 12 اپریل سے ٹی آر ٹی چینل پر شروع کیا جائے گا. یہ ڈرامہ سیریل مشہور صوفی بزرگ اور شاعر خواجہ احمد یسوی پر بنایا جارہا ہے. خواجہ احمد یسوی کے بارے میں ساری تفصیلات نیچے کالم میں موجود ہیں.

Mavera Drama with Urdu Subtitles


Ahmed Yesevi History in Urdu :

صوفی اور شاعر۔ احمد یسوی موجودہ قازقستان کے شہر سکم سے سات کلومیٹر دور سیرام نامی ایک جگہ پر پیدا ہوئے تھے۔ ان کی تاریخ پیدائش معلوم نہیں ہے۔ ان کا انتقال سن 1166 میں ترکستان کے شہر ‘یسی’ میں ہوا۔ یسوی لفظ ‘Yesi’ سے نکلا ہے۔ سہون کے مشرق میں ٹرانسسوکیانا میں شہر بہارہ  اور سیہام کے مشرق میں یہ شہر ‘Yesi’ واقع تھا، جہاں احمد یسوی رہتے تھے. اس شہر کو آپ کی پیدائش سے بہت پہلے ہی اسلام کی حدود میں لے لیا گیا تھا۔ ان شہروں کے بیشتر باشندے اسلام قبول کرچکے ترک تھے۔ تاہم ، اس دور میں ابھی تک ترکوں کے ایک بڑے حصے نے اسلام قبول نہیں کیا تھا۔ سر ڈیریا ، ایلیک اور فرغانہ کے علاقوں میں رہنے والے ترک، جہاں یِسویزم پھیلتا ہے ، میزدی ازم ، مانیچائزم اور سانویزم جیسے مختلف عقائد کے ماننے والے تھے۔ مسلم اور غیر مسلم ترکوں نے مسلسل جنگ جاری رکھی ہوئی تھی اور ان میں آپس میں کوئی اتحاد نہیں تھا۔  احمد یسوی کی پیدائش ان ہی حالات میں ہوئی تھی۔


Real History Of Khawaja Ahmed Yesevi :

 احمد یسوی کا باپ سیدہ ابراہیم تھا ، جو سیرام کی ایک ممتاز شخصیت تھا. عوام کی نظر میں انکے لئے تقدیس پایا جاتا تھا اور چوتھے خلیفہ علی کے خاندان کی اولاد کے طور پر آپ کے خاندان کو دیکھا جاتا تھا۔ احمد نے بعد میں اپنے بچپن میں ہی اپنے والدہ اور والد کو کھو دیا  اور وہ اپنی بڑی بہن کے ہمراہ ‘یسی’ شہر چلا گیا۔ انہوں نے وہاں ارسلان بابا اور بہیدالدین سکابی جیسے مشہور صوفی بزرگوں سے تعلیم حاصل کی۔ وہ ارسلان بابا کا شاگرد بنا اور 16 سال تک ان کی خدمت کی۔ جب اس کا شیخ فوت ہوا تب احمد یسوی بخارا چلے گئے.

احمد یسوی نے   بخارا  میں یوسف ہمدانی سے اپنی دینی تعلیم مکمل کی۔ سن 1141 عیسوی میں (یوف ہمدانی ، ترکمانستان میں دفن) یوسف ہمدانی کی وفات کے بعد ، ہمدانی خانقاہ کے سربراہ کی حیثیت سے عبداللہ برکی ان کے جانشین بن گئے۔ اس کے بعد ، حسن اندوکی اس سے اگلے جانشین بنے۔ سن 1160 عیسوی میں حسن اندوکی کی موت کے بعد ، احمد یسوی ہمدانی خانقاہ کے اگلے سربراہ بن گئے۔ اپنی مدت کے دوران اور ساری زندگی ، احمد یسوی نے وسط ایشیاء میں اسلام پھیلانے میں اہم کردار ادا کیا۔ انہوں نے بہت سارے طلبہ کو بھی درس دیا، جس کے ذریعہ دینی تعلیم و تبلیغ کا ایک مستقل نظام شروع ہوا۔


Khawaja Ahmad Yasawi Detailed History in Urdu :

 احمد یسوی نے شعر و ادب کے میدان میں بھی اہم کردار ادا کیا۔ ان کی نظموں نے وسطی ایشیائی ترک میں ایک نئی مذہبی لوک ثقافت کی بنیاد رکھی اور بہت سارے شاعروں کو متاثر کیا۔ احمد یسوی نے قازقستان کے علاقوں میں بھی سیکھنے کے لئے ایک مرکز کی بنیاد رکھی، جہاں انہوں نے خود 63 سال کی عمر میں ریٹائرمنٹ تک خدمات انجام دیں۔ ریٹائرمنٹ کے بعد ، احمد یسوی نے اپنی بقیہ زندگی کو دوبارہ تنہائی میں گزارا۔ حسن بصری نے بتایا ہے کہ مشہور شاعر ‘رومی’ کو سلجوق کا ایک بادشاہ ‘کونیا’ لایا تھا اور اسی سلجوق کے دور میں احمد یسوی نے بھی اسلام کی خدمت کی تھی۔ ان کی خدمت کا اثر و رسوخ ابھی بھی جاری ہے۔ ایڈورڈ کیمبل نے احمد یسوی کو خواجاگان کے ایک نمایاں ممبر کی حیثیت سے بھی لکھا ہے۔

Mavera Drama with Urdu Subtitles | Ahmed Yesevi (Ahmed Yasawi) History in  Urdu :

احمد یسوی سن 1166 میں انتقال کر گئے اور قازقستان کے ترکستان میں دفن ہوئے۔ پہلے  وہاں کوئی مقبرہ تعمیر نہیں ہوا تھا۔ تیمور لین (تیمور) کے دور میں لگ بھگ 200 سال بعد ، اس کی قبر پر تیمور نے 1389 سے 1405 عیسوی کے درمیان تعمیراتی فن کا ایک شاہکار تعمیر کیا تھا۔ یونیسکو نے سن 2000 عیسوی میں تاریخ کے شاہکار کے طور پر اسے قبول کیا۔ بعدازاں احمد یسوی مقبرے کی مرمت جمہوریہ ترکی نے ‘Tika’ کے ذریعے کی۔ نیز ، احمد یسوی کے قائم کردہ حکم کی تعمیل ابھی بھی کی جاتی ہے اور یسوی سید عطا شیخس بخارا دربار میں ایک نمایاں منصب پر بھی فائز رہے تھے۔

 یہ بھی بتایا گیا ہے کہ حکمت کی کتاب “دیوانِ حکمت” احمد یسوی کی ہے، کیونکہ اس میں ان کی لکھی گئی ترکی نظموں کے ساتھ ساتھ اپنے دور کے درویشوں کی نظموں کو بھی شامل کیا گیا ہے۔ عظیم صوفی اور شاعر احمد یسوی کی یاد میں سن 1993 میں ترکمانستان میں قازق-ترک کی پہلی یونیورسٹی ، احمد یسوی یونیورسٹی کا قیام عمل میں لایا گیا تھا۔

Mavera New Turkish Drama Story :

احمد یسوی نے عام لوگوں کے لئے اشعار لکھے اور ان کی صوفیانہ نظموں میں ایک  بھائی چارے کا سبق پایا جاتا ہے۔ ان کے رسم الخط میں نہ صرف اسلامی بلکہ قدیم ترک منگول کے رواج اور کلچر کو بھی الفاظ کے ذریعے محفوظ کیا گیا تھا۔ ان کے شاگردوں نے بہت ساری صوفیانہ انجمنیں تشکیل دیں جو پوری دنیا میں پھیل گئیں۔ ان کی شاعری نے ترک ادب کو بہت متاثر کیا ، جس سے صوفیانہ لوک ادب کی ترقی کی راہ ہموار ہوئی۔

انھوں نے ترکوں میں اسلام پھیلانے میں ایک بہت اہم کردار ادا کیا  اور اسی طرح ، ترکوں میں اتحاد پیدا کرنے کے لئے بھی بہت بڑی قربانیاں دیں۔ انہوں نے اپنے آخری سالوں کو ‘ہرمرستی’ میں گزارا۔ یہ افواہ بھی سنی گئی ہے کہ آپ نے روزی کمانے کے لئے لکڑی کے چمچے اور لکڑی کے برتن بھی بنائے۔ تیمورلنک نے ‘یسی’ میں آپ کی قبر پر ایک عظیم الشان مقبرہ بنوایا۔ تیمورلنک کو خواب میں آ کر احمد یسوی نے اس کی آئندہ فتوحات کا اشارہ دیا تھا۔ یوں تیمور نے یسوی کا شکریہ ادا کرنے کے لئے یہ عمارت بنوائی تھی۔ ترکی میں ، سن 1993 کو احمد یسوی کا سال کا بھی قرار دیا گیاتھا۔


Mavera Drama in Urdu:

احمد یسوی اسلام کی تاریخ کے سب سے مشہور اخلاقی رہنماؤں میں سے ایک ہیں۔ ان کا اخلاقیات کا فلسفہ، نفس کی تسکین کے اعتقاد اور تصور پر مبنی ہے۔ یسوی کے مطابق ، ہر کسی کو اپنے نفس کو نظم و ضبط اور اس پر قابو پانا چاہئے ، اخلاقی کمزوریوں سے نجات حاصل کرنی چاہئے ، اس کی مرضی کو تقویت بخشنی چاہئے اور اسے قابو میں رکھنا چاہئے۔

 احمد یسوی نے اسلام کو پھیلانے اور لوگوں کو تصوف کی سمت میں روشن کرنے کے لئے  “حکمت” کے نام سے نظمیں لکھیں۔ ان کی نظمیں تخیلاتی خصوصیت اور خالص ترکش زبان میں ہیں. لہذا وہ عوام میں بہت مشہور ہوئیں۔


Ahmed Yesevi Drama in Urdu:

ماوراء ڈرامہ سیریل کا ٹریلر نمبر 1 اردو سبٹائٹل کے ساتھ دیکھنے کے لئے یہاں کلک کریں.

ماوراء ڈرامہ سیریل کا ٹریلر اردو سبٹائٹل کے ساتھ نمبر 2 دیکھنے کے لئے یہاں کلک کریں.


ماوراء کی قسط نمبر 1 اردو سبٹائٹل کے ساتھ دیکھنے کے لئے یہاں کلک کریں ۔ شکریہ

ماوراء کی قسط نمبر 2 اردو سبٹائٹل کے ساتھ دیکھنے کے لئے یہاں کلک کریں ۔ شکریہ

ماوراء کی قسط نمبر 3  اردو سبٹائٹل کے ساتھ دیکھنے کے لئے یہاں کلک کریں ۔ شکریہ

ماوراء کی قسط نمبر 4 اردو سبٹائٹل کے ساتھ دیکھنے کے لئے یہاں کلک کریں ۔ شکریہ

ماوراء کی قسط نمبر 5 اردو سبٹائٹل کے ساتھ دیکھنے کے لئے یہاں کلک کریں ۔ شکریہ

ماوراء کی قسط نمبر 6 اردو سبٹائٹل کے ساتھ دیکھنے کے لئے یہاں کلک کریں ۔ شکریہ

ماوراء کی قسط نمبر 7 اردو سبٹائٹل کے ساتھ دیکھنے کے لئے یہاں کلک کریں ۔ شکریہ

ماوراء کی قسط نمبر 8  اردو سبٹائٹل کے ساتھ دیکھنے کے لئے یہاں کلک کریں ۔ شکریہ

ماوراء کی قسط نمبر 9 اردو سبٹائٹل کے ساتھ دیکھنے کے لئے یہاں کلک کریں ۔ شکریہ

ماوراء کی قسط نمبر 10 اردو سبٹائٹل کے ساتھ دیکھنے کے لئے یہاں کلک کریں ۔ شکریہ

ماوراء کی قسط نمبر 11 اردو سبٹائٹل کے ساتھ دیکھنے کے لئے یہاں کلک کریں ۔ شکریہ

ماوراء کی قسط نمبر 12 اردو سبٹائٹل کے ساتھ دیکھنے کے لئے یہاں کلک کریں ۔ شکریہ

ماوراء کی قسط نمبر 13 اردو سبٹائٹل کے ساتھ دیکھنے کے لئے یہاں کلک کریں ۔ شکریہ

ماوراء کی قسط نمبر 14  اردو سبٹائٹل کے ساتھ دیکھنے کے لئے یہاں کلک کریں ۔ شکریہ

ماوراء کی قسط نمبر 15 اردو سبٹائٹل کے ساتھ دیکھنے کے لئے یہاں کلک کریں ۔ شکریہ

ماوراء کی قسط نمبر 16 اردو سبٹائٹل کے ساتھ دیکھنے کے لئے یہاں کلک کریں ۔ شکریہ

ماوراء کی قسط نمبر 17 اردو سبٹائٹل کے ساتھ دیکھنے کے لئے یہاں کلک کریں ۔ شکریہ

ماوراء کی قسط نمبر 18 اردو سبٹائٹل کے ساتھ دیکھنے کے لئے یہاں کلک کریں ۔ شکریہ

ماوراء کی قسط نمبر 19 اردو سبٹائٹل کے ساتھ دیکھنے کے لئے یہاں کلک کریں ۔ شکریہ

ماوراء کی قسط نمبر 20 اردو سبٹائٹل کے ساتھ دیکھنے کے لئے یہاں کلک کریں ۔ شکریہ

ماوراء کی قسط نمبر 21 اردو سبٹائٹل کے ساتھ دیکھنے کے لئے یہاں کلک کریں ۔ شکریہ

ماوراء کی قسط نمبر 22 اردو سبٹائٹل کے ساتھ دیکھنے کے لئے یہاں کلک کریں ۔ شکریہ

ماوراء کی قسط نمبر 23  اردو سبٹائٹل کے ساتھ دیکھنے کے لئے یہاں کلک کریں ۔ شکریہ

ماوراء کی قسط نمبر 24 اردو سبٹائٹل کے ساتھ دیکھنے کے لئے یہاں کلک کریں ۔ شکریہ

ماوراء کی قسط نمبر 25 اردو سبٹائٹل کے ساتھ دیکھنے کے لئے یہاں کلک کریں ۔ شکریہ

ماوراء کی قسط نمبر 26 اردو سبٹائٹل کے ساتھ دیکھنے کے لئے یہاں کلک کریں ۔ شکریہ

Full History of Ahmed Yesevi :

Thanks for watching Mavera in urdu here. This is a new drama serial which name is Mavera. Mavera drama is about the life of Ahmed Yesevi. Hope you all like this article about Mavera drama with urdu subtitles. If you really like then please share it with your family and friends. Thanks

By Kashif

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *